اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ الله و َعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ الله
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ الله و َعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ الله
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ الله و َعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ الله
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ الله و َعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ الله
عالمی تنظیم تحفظ قرآن حکیم
تنظیمِ نو
💚(عالمی تنظیمِ تحفظِ مقدسِ اوراق (تعارف💚
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں ۔
عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق
خالصتا ایک مذہبی اور رفاہی ادارہ ھے
اس کے بانی پیر طریقت رہبر شریعت قطب الوجود حضور خواجہ پیر محمد شفیع چشتی گولڑوی دامت برکاتہم القدسیہ سن ١٩٥٠ سے
خداوند کریم کی طرف سے
سو نپی گئ مقدس اوراق کی حفاظت کی ذمہ داری نبھارہے ہیں
دعا ہے خدا جل شانہٗ آپ کو عمرخضری عطا فرمائے
آمین
آپ بچپن ھی سے مقدس اوراق کو گلی محلوں سے اکٹھا فرماتے اور شرعی طریقے سے سے انفرادی کوششوں کے ساتھ محفوظ کر دیتے تھے۔
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں ۔
عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق
خالصتا ایک مذہبی اور رفاہی ادارہ ھے
اس کے بانی پیر طریقت رہبر شریعت قطب الوجود حضور خواجہ پیر محمد شفیع چشتی گولڑوی دامت برکاتہم القدسیہ سن ١٩٥٠ سے
خداوند کریم کی طرف سے
سو نپی گئ مقدس اوراق کی حفاظت کی ذمہ داری نبھارہے ہیں
دعا ہے خدا جل شانہٗ آپ کو عمرخضری عطا فرمائے
آمین
آپ بچپن ھی سے مقدس اوراق کو گلی محلوں سے اکٹھا فرماتے اور شرعی طریقے سے سے انفرادی کوششوں کے ساتھ محفوظ کر دیتے تھے۔
سن ٢٠١٨ میں ضرورت محسوس ہوئی کہ اس عمل خیر کو تنظیمی جامہ پہنایا جائے
تو اس کا نام مقرر ہوا
عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق
جس کی تائید و توثیق شیخ مکرم نے فرما دی
جو کہ اب گورنمنٹ کی طرف سے ایک رجسٹرڈ ادارہ بن چکا ہے ۔
منجانب . عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق امام آباد شریف شہزادہ روڈ کاھنہ نو
داتا نگر لاہور
03098983880
طالبِ دعا امت مصطفیٰ صلی الله علیہ وسلم
تو اس کا نام مقرر ہوا
عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق
جس کی تائید و توثیق شیخ مکرم نے فرما دی
جو کہ اب گورنمنٹ کی طرف سے ایک رجسٹرڈ ادارہ بن چکا ہے ۔
منجانب . عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق امام آباد شریف شہزادہ روڈ کاھنہ نو
داتا نگر لاہور
03098983880
طالبِ دعا امت مصطفیٰ صلی الله علیہ وسلم
ہمارا منشور ادب ، ادب ، ادب
ادبِ کلامِ پاک و بوسیدہ نسخہ جات کو محفوظ کرنے کا عمل |
۔💚 وہ قرآن مجید جو ہر طرح سے صحیح اور قابل استعمال ہو اس کو جتنا ادب و احترام کے طریقے پر رکھا جائے یا استعمال کیا جائے اتنا مستحسن اور موجبِ ثوابِ اعظم ہے اور اس کا اتلاف حرام حرام حرام اشد حرام اس کی دیدہ دانستہ ادنی بے ادبی و گستاخی کفر کفر کفر ہے |
۔💚 اور وہ قرآن مجید جو صحیح نہ ہو یعنی طباعت میں غلطی ہو یا استعمال کے قابل نہ ہو مگر پلیدی وغیرہ سے ملوث نہ ہو اس کو ہمارے دور میں سب سے بہتر یہ ہے کہ قرآن محل شریف میں محفوظ کیا جائے یا انبیاء علیہم السلام کی طرح دفن کیا جائے۔ |
۔💚 اور وہ قرآن مجید جو معاذ الله ثم معاذ الله پلید وغیرہ سے ملوث اور آلودہ ہو جائے اس کو شہید کرنا یعنی ( آگ میں جلا کر پاک کرنا ) ضروری ہے اور پلیدی کے ساتھ رکھنا کفر کفر اور بدترین گستاخی ہے جس کا کوئی مسلمان نا ارتکاب کر سکتا ہے |
اغراض و مقاصد
*"عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق" امام آباد شریف کے اغراض و مقاصد*
١: شہید قرآن پاک اور دیگر مقدس اوراق کو بے ادبی سے بچانے کا اھتمام و ترغیب، تاکہ بےادبی کی وجہ سے آنے والی آفات، عذاب سے بچا جا سکے۔
٢: اور ان مقدس اوراق کو شرعی طریقے سے محفوظ کرنے کے لئے کنوئیں بنام (قرآن محل، قرآن منزل) کا قیام۔
-٣: جو شہید قرآن پاک جلد بندی (بائنڈنگ) کے بعد تلاوت کے قابل ہو سکتے ہیں انہیں بلا معاوضہ جلد کرنا
٤: قرآن پاک کے ادب اور حفاظت کی خاطر "غلاف پوشی" مہم کا آغاز کرنا اور اسے جاری رکھنا۔
٥: "شھید قرآن پاک" کو عارضی طور پر مساجد و مدارس میں محفوظ کرنے کے لئے الماری وغیرہ کی ترغیب و اھتمام اور "مقدس اوراق" کو بے ادبی سے بچانے کے لیے گلیوں، بازاروں میں بارش اور گردوغبار سے محفوظ
بکس (ڈبوں) کو لگانے کا سلسلہ جاری رکھنا۔
مساجد و مدارس اور دیگر علاقوں سے مقدس اوراق اکٹھے کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ (فری بڑی گاڑیاں شہزور، پک اپ، لوڈر رکشے و موٹر سائیکلوں) کا اھتمام کرنا تاکہ کوئی شخص لاپرواہی کی وجہ سے مقدس اوراق کسی غلط جگہ پر نہ رکھ دے۔ (جیسے قبرستان میں درختوں کے ساتھ لٹکانا، گٹر آلود ندی، نالے، نہریں میں بہانا وغیرہ)
عوام الناس میں شہید قرآن پاک اور دیگر مقدس اوراق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے محافل، اجلاس کا انعقاد و مستند علماء کرام اور تجربہ کار خادمین کے ذریعے دوکانداروں، تاجروں وغیرہ کو آگاہ کرنے کے لئے گلیوں،
بازاروں میں "آگاھی مھم" سے ان کی تعلیم و تربیت کرنا۔
سکول کالج وغیرہ کے نصاب میں اسلامیات، عربی وغیرہ کی کتب، کاپیوں کے ادب، تعظیم کا درس و ان مقدس کتب کو ردی کہنے و بیچنے سے بچانا
ملک، معاشرے اور مسلمانوں کے امن کو برقرار رکھنے کے لئے اسپیشل ٹیم کا قیام کرنا تاکہ ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پایا جاسکے۔
ان تمام امور کو ذمہ داری کے ساتھ سرانجام دینے کے لئے مناسب وظیفہ پر خادمین کا تقرر کرنا۔
عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق یہ تمام امور اپنی مدد آپ کے تحت، دوست احباب کے تعاون سے سرانجام دے رہے ہے۔ عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق ٹرسٹ پاکستان ہر دم کوشاں ہیں آپ کا اور آپ کے اہل عیال کا ایمان بچانے کے لیے۔ مسلمانوں سے ضروری التماس ان تمام امور کو احسن انداز میں سرانجام دینے کے لیے عالمی تنظیم کا حصہ بنیں اور اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر تعاون بھی کریں۔ شکریہ
١: شہید قرآن پاک اور دیگر مقدس اوراق کو بے ادبی سے بچانے کا اھتمام و ترغیب، تاکہ بےادبی کی وجہ سے آنے والی آفات، عذاب سے بچا جا سکے۔
٢: اور ان مقدس اوراق کو شرعی طریقے سے محفوظ کرنے کے لئے کنوئیں بنام (قرآن محل، قرآن منزل) کا قیام۔
-٣: جو شہید قرآن پاک جلد بندی (بائنڈنگ) کے بعد تلاوت کے قابل ہو سکتے ہیں انہیں بلا معاوضہ جلد کرنا
٤: قرآن پاک کے ادب اور حفاظت کی خاطر "غلاف پوشی" مہم کا آغاز کرنا اور اسے جاری رکھنا۔
٥: "شھید قرآن پاک" کو عارضی طور پر مساجد و مدارس میں محفوظ کرنے کے لئے الماری وغیرہ کی ترغیب و اھتمام اور "مقدس اوراق" کو بے ادبی سے بچانے کے لیے گلیوں، بازاروں میں بارش اور گردوغبار سے محفوظ
بکس (ڈبوں) کو لگانے کا سلسلہ جاری رکھنا۔
مساجد و مدارس اور دیگر علاقوں سے مقدس اوراق اکٹھے کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ (فری بڑی گاڑیاں شہزور، پک اپ، لوڈر رکشے و موٹر سائیکلوں) کا اھتمام کرنا تاکہ کوئی شخص لاپرواہی کی وجہ سے مقدس اوراق کسی غلط جگہ پر نہ رکھ دے۔ (جیسے قبرستان میں درختوں کے ساتھ لٹکانا، گٹر آلود ندی، نالے، نہریں میں بہانا وغیرہ)
عوام الناس میں شہید قرآن پاک اور دیگر مقدس اوراق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے محافل، اجلاس کا انعقاد و مستند علماء کرام اور تجربہ کار خادمین کے ذریعے دوکانداروں، تاجروں وغیرہ کو آگاہ کرنے کے لئے گلیوں،
بازاروں میں "آگاھی مھم" سے ان کی تعلیم و تربیت کرنا۔
سکول کالج وغیرہ کے نصاب میں اسلامیات، عربی وغیرہ کی کتب، کاپیوں کے ادب، تعظیم کا درس و ان مقدس کتب کو ردی کہنے و بیچنے سے بچانا
ملک، معاشرے اور مسلمانوں کے امن کو برقرار رکھنے کے لئے اسپیشل ٹیم کا قیام کرنا تاکہ ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پایا جاسکے۔
ان تمام امور کو ذمہ داری کے ساتھ سرانجام دینے کے لئے مناسب وظیفہ پر خادمین کا تقرر کرنا۔
عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق یہ تمام امور اپنی مدد آپ کے تحت، دوست احباب کے تعاون سے سرانجام دے رہے ہے۔ عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق ٹرسٹ پاکستان ہر دم کوشاں ہیں آپ کا اور آپ کے اہل عیال کا ایمان بچانے کے لیے۔ مسلمانوں سے ضروری التماس ان تمام امور کو احسن انداز میں سرانجام دینے کے لیے عالمی تنظیم کا حصہ بنیں اور اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر تعاون بھی کریں۔ شکریہ
تحفظِ اوراقِ مہم
‼️ ہر شخص کی ذمہ داری ‼️
چندہ نہ دھندہ صرف توجہ چاہئے
نوٹ نہ ووٹ صرف توجہ چاہئے
تحفظِ اوراقِ مہم
‼️ ہر شخص کی ذمہ داری ‼️
ہر قوم کے تین طبقے ہوتے ہیں
اربابِ علم ، اربابِ اقتدار ، عوام
اربابِ علم : یعنی علماء و مشائخ بےادبی کے اسباب کا خاتمہ اپنی علمی قوت سے کریں ـ تحفظِ اوراق کے فضائل و مسائل بیان کر کے عوام میں شعور پیدا کریں
اربابِ اقتدار : بےادبی کے اسباب کو قانون کی مدد سے ختم کریں اور وسیع پیمانے پر تحفظِ اوراق کے لئے وسائل مہیا کریں
لمحہِ فکریہ "ہونا کیا چاہئے کوئی ہمارے دل سے پوچھے" مگر کاش حکومت کی طرف سے جتنا صفائی کے لئے سیٹ اپ ہے اس کا دسواں حصہ بھی تحفظِ اوراق کے لئے ہو جائے تو حالات قدرے بہتر ہو جائیں
عوام : دل کھول کر جانی و مالی قربانی دیں تاکہ جتنا ہو سکے مقدس اوراق کی بےادبی پر قابو پایا جا سکے
نوٹ نہ ووٹ صرف توجہ چاہئے
تحفظِ اوراقِ مہم
‼️ ہر شخص کی ذمہ داری ‼️
ہر قوم کے تین طبقے ہوتے ہیں
اربابِ علم ، اربابِ اقتدار ، عوام
اربابِ علم : یعنی علماء و مشائخ بےادبی کے اسباب کا خاتمہ اپنی علمی قوت سے کریں ـ تحفظِ اوراق کے فضائل و مسائل بیان کر کے عوام میں شعور پیدا کریں
اربابِ اقتدار : بےادبی کے اسباب کو قانون کی مدد سے ختم کریں اور وسیع پیمانے پر تحفظِ اوراق کے لئے وسائل مہیا کریں
لمحہِ فکریہ "ہونا کیا چاہئے کوئی ہمارے دل سے پوچھے" مگر کاش حکومت کی طرف سے جتنا صفائی کے لئے سیٹ اپ ہے اس کا دسواں حصہ بھی تحفظِ اوراق کے لئے ہو جائے تو حالات قدرے بہتر ہو جائیں
عوام : دل کھول کر جانی و مالی قربانی دیں تاکہ جتنا ہو سکے مقدس اوراق کی بےادبی پر قابو پایا جا سکے
‼️ بے ادبی کے اسباب ‼️
غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ بے ادبی کے بنیادی اسباب درج ذیل ہیں
اول : غیر معیاری طباعت یعنی ناقص مٹیریل کا استعمال ایک جلدساز ایک جلدبندی کا سو روپے لیتا ہے اور جب پورے تیس پارے قرآن کریم کا ھدیہ پورے سو روپے سے بھی کم ہو گا تو اس پر لاگت کیا ہو گی!
دوئم : غیر ضروری اشاعت اپنے کاروبار و مخافل کی تشہیر کے لئے اسمائے مبارکہ لکھے جاتے ہیں جن کی بلکل ضرورت نہیں. اشتہارات و پینافلیکس کی کتنی بے ادبی ہوتی ہے یہ سب پر عیاں ہے
سوئم : اشاعتِ عام یعنی عام چیز پر خاص چیزوں کی اشاعت جیسے اخبارات پر ہر شخص جانتا ہے کہ اخبارات جتنے بھی مراحل سے گزرتا ہے سب بے ادبی سے خالی نہیں
1.
اخبار فروش کتنا بے دردی سے دوکانوں ، دفتروں اور گھروں میں در و دیوار سے پھینکتا ہے
2.
پڑھنے جانے میں بھی ادب کا لحاظ کتنا ہوتا ہے ہر شخص پر ظاہر ہے
3.
جب تاریخ ختم ہوتی ہے تو "ردِی" کے مردود نام سے موسوم ہو کر یہی اخبارات استعمال ہو کر گلی بازاروں میں کوڑے کے ڈھیروں پر نظر آتے ہیں
4.
کثرتِ اوراق کے باوجود محفوظ کرنے کی کمی اور آسان لائحہ عمل کا نہ ہونا ہے
اول : غیر معیاری طباعت یعنی ناقص مٹیریل کا استعمال ایک جلدساز ایک جلدبندی کا سو روپے لیتا ہے اور جب پورے تیس پارے قرآن کریم کا ھدیہ پورے سو روپے سے بھی کم ہو گا تو اس پر لاگت کیا ہو گی!
دوئم : غیر ضروری اشاعت اپنے کاروبار و مخافل کی تشہیر کے لئے اسمائے مبارکہ لکھے جاتے ہیں جن کی بلکل ضرورت نہیں. اشتہارات و پینافلیکس کی کتنی بے ادبی ہوتی ہے یہ سب پر عیاں ہے
سوئم : اشاعتِ عام یعنی عام چیز پر خاص چیزوں کی اشاعت جیسے اخبارات پر ہر شخص جانتا ہے کہ اخبارات جتنے بھی مراحل سے گزرتا ہے سب بے ادبی سے خالی نہیں
1.
اخبار فروش کتنا بے دردی سے دوکانوں ، دفتروں اور گھروں میں در و دیوار سے پھینکتا ہے
2.
پڑھنے جانے میں بھی ادب کا لحاظ کتنا ہوتا ہے ہر شخص پر ظاہر ہے
3.
جب تاریخ ختم ہوتی ہے تو "ردِی" کے مردود نام سے موسوم ہو کر یہی اخبارات استعمال ہو کر گلی بازاروں میں کوڑے کے ڈھیروں پر نظر آتے ہیں
4.
کثرتِ اوراق کے باوجود محفوظ کرنے کی کمی اور آسان لائحہ عمل کا نہ ہونا ہے
‼️ لائحہ عمل ‼️
مرحلہ 1. تحفظِ اوراق کے دو بڑے اہم کام
مختلف مقامات سے اوراق جمع کرنا اور ان کو شرعی طریقے سے ہمیشہ کےلئے محفوظ کرنا
اور جمع کرنے کےلئے رضاکاروں کی جماعتیں تشکیل دی جائیں جو ہفتہ وار اپنے علاقے میں اوراق جمع کریں اور لوگوں کو محفوظ کرنے کے حوالے سے آگاہی مہم کا اہتمام کریں
تحفظ کے حوالے سے محفوظ بکس تیار کروائے جائیں اور محفوظ مقام پر لگائے جائیں پھر باقاعدگی سے بکس کشائی کا کام کیا جائے
مرحلہ 2. آج کل ندی ، نالوں ، نہروں دریاوں و سمندر میں بھی بہانے کی شرعاً اجازت نہیں رہی ـ
تمام تر اوراق کو دفن کرنا صرف مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن کے قریب تر ہے.
ریسائکلینگ میں بعض اوقات بعض خرابیوں کے ساتھ ساتھ اس کے وسائل بھی بہت کم ہیں لہذا قرآن کریم کو بطور دفن محفوظ کرنے کے لئے قرآن کنوئیں بنام قرآن محل بنوائے جائیں
اور دیگر تمام اوراق مثلا اخبارات کو بقصدِ تعظیم ادب کے طریقے سے جلا کر محفوظ کیا جائے
جیسا کہ صحیح بخاری شریف کتاب فضائل القرآن باب جمع القرآن کی حدیث 4987 سے ثابت ہے کہ ضرورتاً قرآنی اوراق کو جلا کر محفوظ کرنا جائز ہے
مزید تفصیل کیلئے فتاوئےِ علمائےِ اکرام ملاحظہ فرمائیں
مختلف مقامات سے اوراق جمع کرنا اور ان کو شرعی طریقے سے ہمیشہ کےلئے محفوظ کرنا
اور جمع کرنے کےلئے رضاکاروں کی جماعتیں تشکیل دی جائیں جو ہفتہ وار اپنے علاقے میں اوراق جمع کریں اور لوگوں کو محفوظ کرنے کے حوالے سے آگاہی مہم کا اہتمام کریں
تحفظ کے حوالے سے محفوظ بکس تیار کروائے جائیں اور محفوظ مقام پر لگائے جائیں پھر باقاعدگی سے بکس کشائی کا کام کیا جائے
مرحلہ 2. آج کل ندی ، نالوں ، نہروں دریاوں و سمندر میں بھی بہانے کی شرعاً اجازت نہیں رہی ـ
تمام تر اوراق کو دفن کرنا صرف مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن کے قریب تر ہے.
ریسائکلینگ میں بعض اوقات بعض خرابیوں کے ساتھ ساتھ اس کے وسائل بھی بہت کم ہیں لہذا قرآن کریم کو بطور دفن محفوظ کرنے کے لئے قرآن کنوئیں بنام قرآن محل بنوائے جائیں
اور دیگر تمام اوراق مثلا اخبارات کو بقصدِ تعظیم ادب کے طریقے سے جلا کر محفوظ کیا جائے
جیسا کہ صحیح بخاری شریف کتاب فضائل القرآن باب جمع القرآن کی حدیث 4987 سے ثابت ہے کہ ضرورتاً قرآنی اوراق کو جلا کر محفوظ کرنا جائز ہے
مزید تفصیل کیلئے فتاوئےِ علمائےِ اکرام ملاحظہ فرمائیں
💚 ادب اور بے ادبی 💚
‼️ ہر شخص کی ذمہ داری ‼️
با ادب با مراد - بے ادب بے مراد
ہر خیر کی بنیاد ادب ہے - ہر شر کی جڑ بے ادبی ہے
ہر گناہ کا وبال گناہ کرنے والے کی ذات تک محدود رہتا ہے مگر (شعائر الله عزوجل شانہ) مقدس ناموں کی بے ادبی کا وبال پوری قوم کو گھیر لیتا ہے مقدس کاغذات کی بے ادبی کہاں ، کیسے ، کیوں ہو رہی ہے
توجہ کرنے سے سب واضح ہو جاتا ہے
مقدس اوراق کو ردی کہنا ، کمرشل استعمال کرنا یا بیچنا ، ندی نالوں میں بہانا اشتہارات دیوار پر لگانا وغیرہ یہ سب ایسے کام ہیں کہ اہل ایمان کا دل گواہی دے گا کہ یہ جائز نہیں ضرورت ہے کہ ہر شخص اس بے ادبی کے طوفان کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داری سمجھے و نبھائے
با ادب با مراد - بے ادب بے مراد
ہر خیر کی بنیاد ادب ہے - ہر شر کی جڑ بے ادبی ہے
ہر گناہ کا وبال گناہ کرنے والے کی ذات تک محدود رہتا ہے مگر (شعائر الله عزوجل شانہ) مقدس ناموں کی بے ادبی کا وبال پوری قوم کو گھیر لیتا ہے مقدس کاغذات کی بے ادبی کہاں ، کیسے ، کیوں ہو رہی ہے
توجہ کرنے سے سب واضح ہو جاتا ہے
مقدس اوراق کو ردی کہنا ، کمرشل استعمال کرنا یا بیچنا ، ندی نالوں میں بہانا اشتہارات دیوار پر لگانا وغیرہ یہ سب ایسے کام ہیں کہ اہل ایمان کا دل گواہی دے گا کہ یہ جائز نہیں ضرورت ہے کہ ہر شخص اس بے ادبی کے طوفان کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داری سمجھے و نبھائے
💚 منصوبہ سازی 💚
بجلی کے پول یا دیوار کے ساتھ ڈبے آویزاں کرنے کی بجائے ہر محلہ میں مساجد موجود ہیں مساجد کے اندر بوسیدہ اوراق رکھنے کے لیے ایک مقام مخصوص کیا جائے اہل محلہ وہاں مقدس اوراق جمع کروائیں ہر علاقے میں قبرستان موجود ہیں اور قبرستان میں قرآن محل کے نام سے قرآن منزلیں تعمیر کی جائیں جہاں مقدس اوراق کو دفن کرنے کا انتظام ہو ہمیں نہ چندہ چاہیے نہ ہی بندہ بلکہ ہر علاقے کے لوگ مل جل کر یہ کام خود ہی سرانجام دیں.
اثر کرے نہ کرے سن تو لے میری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب یہ بندہ آزاد
اثر کرے نہ کرے سن تو لے میری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب یہ بندہ آزاد
خطباَ و آئمہ مساجد کے نام کھلا خط
جناب محترم امام خطیب جامع مسجد ھذا
اسلام علیکم
ایک انتہائی اہم امر کی طرف آپ کی توجہ دلائی جاتی ہے کہ بوسیدہ قرآنی و دیگر مقدس اوراق کی بے ادبی و توہین ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ دیکھنے میں آ رہی ہے
جو یقینا بے توجہی کی وجہ سے ہے!!!
لھذا آپ اپنے تمام تر تبلیغی و تشہیری ذرائع سے عوام الناس کو باخبر کریں اپنے درس و خطابات جمعہ میں تحفظ مقدس اوراق کے فضائل و مسائل بیان کریں بےادبیوں سے آگاہ کریں اور محفوظ کرنے کے شرعی طریقے متعارف کروائیں مثلا
قرآن کریم سپارے قاعدے وغیرہ خریدتے وقت اعلی طباعت والا نسخہ مبارک خریدیں
بوسیدہ ہونے پر قریبی مسجد میں جمع کروائیں گلی بازار میں لگے بوکس میں ہرگز نہ رکھیں مساجد میں ان کے لیے کوئی جگہ خاص کی جائے یا خوبصورت بکس بنوا کر رکھا جائے
نہروں ، دریاؤں بلکہ سمندروں تک میں بہانے کی اجازت اب نہیں کیوں کہ سیاہی پختہ اور پانی عموما گٹر آلودہ ہیں
پینا فلیکس وغیرہ کو محفوظ مقام پر آویزاں کیا جائے بعد ازاں ان کو اتار کر محفوظ کیا جائے
اخبارات و دیگر اوراق کوردی نہ کہا جائے نہ بیچا جائے بلکہ تحفظ اوراق کی تنظیمات کو جمع کروایا جائے
مزارات اور قبروں پر سادہ چادریں ہو قرآنی آیات والی ہرگز نہ ہو
اخبارات وغیرہ پیکنگ میں ہرگز استعمال نہ کریں
مزید معلومات اور مقدس اوراق جمع کروانے کے لیے رابطہ کریں
00923004050095
منجانب: عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق - وقف
اسلام علیکم
ایک انتہائی اہم امر کی طرف آپ کی توجہ دلائی جاتی ہے کہ بوسیدہ قرآنی و دیگر مقدس اوراق کی بے ادبی و توہین ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ دیکھنے میں آ رہی ہے
جو یقینا بے توجہی کی وجہ سے ہے!!!
لھذا آپ اپنے تمام تر تبلیغی و تشہیری ذرائع سے عوام الناس کو باخبر کریں اپنے درس و خطابات جمعہ میں تحفظ مقدس اوراق کے فضائل و مسائل بیان کریں بےادبیوں سے آگاہ کریں اور محفوظ کرنے کے شرعی طریقے متعارف کروائیں مثلا
قرآن کریم سپارے قاعدے وغیرہ خریدتے وقت اعلی طباعت والا نسخہ مبارک خریدیں
بوسیدہ ہونے پر قریبی مسجد میں جمع کروائیں گلی بازار میں لگے بوکس میں ہرگز نہ رکھیں مساجد میں ان کے لیے کوئی جگہ خاص کی جائے یا خوبصورت بکس بنوا کر رکھا جائے
نہروں ، دریاؤں بلکہ سمندروں تک میں بہانے کی اجازت اب نہیں کیوں کہ سیاہی پختہ اور پانی عموما گٹر آلودہ ہیں
پینا فلیکس وغیرہ کو محفوظ مقام پر آویزاں کیا جائے بعد ازاں ان کو اتار کر محفوظ کیا جائے
اخبارات و دیگر اوراق کوردی نہ کہا جائے نہ بیچا جائے بلکہ تحفظ اوراق کی تنظیمات کو جمع کروایا جائے
مزارات اور قبروں پر سادہ چادریں ہو قرآنی آیات والی ہرگز نہ ہو
اخبارات وغیرہ پیکنگ میں ہرگز استعمال نہ کریں
مزید معلومات اور مقدس اوراق جمع کروانے کے لیے رابطہ کریں
00923004050095
منجانب: عالمی تنظیم تحفظ مقدس اوراق - وقف
|
|
مہم برائے تحفظِ مقدس اوراق اچھرہ نہر لاھور. 10 - 2019
عرصہ بیس سال سے مسلسل ہر سال جدوجہد برائے تحفظِ مقدس اوراق کرتے ھوئے
اچھرہ نہر سے مقدس اوراق اٹھانے کے لئے عالمی تنظیم تحفظِ مقدس اوراق کے کارکن تقریباً 27 اکتوبر سے یکم
تک تحفظ مقدس اوراق کی خدمت سرانجام دیں گے
عرصہ بیس سال سے مسلسل ہر سال جدوجہد برائے تحفظِ مقدس اوراق کرتے ھوئے
اچھرہ نہر سے مقدس اوراق اٹھانے کے لئے عالمی تنظیم تحفظِ مقدس اوراق کے کارکن تقریباً 27 اکتوبر سے یکم
تک تحفظ مقدس اوراق کی خدمت سرانجام دیں گے
|
|
اھل اقتدار کو دعوتِ ادب
✪مفتی محمد رضا صاحب کی پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد خان سے ملاقات براۓ تحفظ مقدس اوراق✪
وزیر پارلیمانی امور سے اوراق مقدسہ کی توہین کی روک تھام کے لیے ملاقات
مفتی محمد رضا صاحب سے ملاقات ہوئ جو قرآن پاک اور مزہبی ضعیف شدہ اوراق کی حفاظت اور مناسب طریقے سے ان کو تلف کرنے کا مبارک کام سرانجام دے رہے ہیں۔ ان سے اس کام کو سرکاری سرپرستی میں لینے پہ تفصیلی گفتگو ہوئ۔
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) 22 de noviembre de 2019
اس کے مستقل حل کیکئےانشاءاللہ وزارت مزہبی اُمور سے رابطہ کیا جائے گا۔ pic.twitter.com/ITFHUaKjyz
ملاقات کے بنیادی مقاصد تو یہی تھے کہ اس حوالے سے حکومت کوئی اقدامت کرے اور ہماری طرف سے اھل اقتدار (احکام طبقہ) تک ادب کا پیغام پہنچ جائے اصل میں حق بات احکام تک پہچا دینے کے بعد دو صورتوں میں سے ایک صورت ضرور ظاہر ہو جاتی ہے یا تو احکام اس میں نافرمانی کرتے ہیں یعنی حق کی پیروی نہیں کرتے اس کی وجہ سے الله عزوجل کا عذاب انھیں آ گھیرتا ہے اتمام حجت ہو جاتی ہے بلخصوص اس طرح کے توہین کے جو جرائم ہوتے ہیں دوسری صورت یہ ہوتی ہے احکام طبقے تک حق پہنچا دو ہو سکتا ہے الله عزوجل حق کی برکت سے انھیں ہدایت دیدے اور وہ اس حق کی پیروی کریں اور انقلاب آ جائے
خلاصہ یہ ہے حق بات حکمرانوں تک پہنچا دو پھر انقلاب ہو گا یا عذاب
ہم نے اپنا مقصد پورا کردیا حق بات ان تک پہنچا دی مقدس کلام کی توہین والی ویڈیوز انھیں دکھا دیں اور لائخہ عمل بھی انھیں سمجھا دیا اور بتا دیا یہ تمہارے اختیارات میں یہ کام آتا ہے اگر تم اپنے اختیارات بروئے کار لا کر اس کام کو کرو گے تو اس سے تمہاری دنیا و آخرت سنورے گی بلکے پوری امت مسلمہ کی آخرت سنورے گی اور میں یہ سمجھتا ہوں ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں اگر تعظیم اور ادب ہمارے ملک میں قائم ہو جائے تو ان شا الله العزیز سب درست ہو جائے گا کفر و باطل کا نظام ختم ہو جائے گا اور اسلام کا نظام قائم ہو جائے گا
خلاصہ یہ ہے حق بات حکمرانوں تک پہنچا دو پھر انقلاب ہو گا یا عذاب
ہم نے اپنا مقصد پورا کردیا حق بات ان تک پہنچا دی مقدس کلام کی توہین والی ویڈیوز انھیں دکھا دیں اور لائخہ عمل بھی انھیں سمجھا دیا اور بتا دیا یہ تمہارے اختیارات میں یہ کام آتا ہے اگر تم اپنے اختیارات بروئے کار لا کر اس کام کو کرو گے تو اس سے تمہاری دنیا و آخرت سنورے گی بلکے پوری امت مسلمہ کی آخرت سنورے گی اور میں یہ سمجھتا ہوں ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں اگر تعظیم اور ادب ہمارے ملک میں قائم ہو جائے تو ان شا الله العزیز سب درست ہو جائے گا کفر و باطل کا نظام ختم ہو جائے گا اور اسلام کا نظام قائم ہو جائے گا
وزیر پارلیمانی امور محترم جناب علی محمد خان صاحب کی تحفظ مقدس اوراق کے حوالے سے انتہائی مبارک پیش رفت
وزیر مملکت کا پیغام مفتی صاحب کے نام | |
File Size: | 344 kb |
File Type: | ogg |
اعلی احکام کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کے بعد اگر حق کی پیروی کی جائے تو انقلاب ورنہ (عذاب) آتا ہے
پڑھنے کے لیے دبائیں
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سب تعریفیں خداﷻ کیلۓ جس کا نام بڑی عزت اور کرامت والا ھے جس کے کلام مجید کو بے وضو بوسہ بھی نہیں دے سکتے اور درود و سلام تا ابد سید المرسلین و خاتم النبیین ﷺ پر جن کے ساتھ نسبت رکھنے والی ھر چیز کی تعظیم ھم مسلمانوں پر لازم ھے اور آپ ﷺ کی تمام آل پر اور آپ ﷺ کے تمام اصحاب پر کثرت سے درود و سلام
مقدس اوراق کے تحفظ کیلے سرگرم عمل تمام ساتھیوں کو انتہائی ادب کے ساتھ
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ
آج کے اس پرفتن دور میں جہاں سارے فتنے ایک عفریت کی شکل اختیار کر چکے ہیں وہاں مقدسات کی بےادبی اور توھین کا فتنہ ایسا ظالم دیو بن چکا ھے کہ ادب کرنے والوں سے بھی نہ چاھتے ھوۓ بےادبیاں ھو جاتی ھیں
دوستو یاد رکھو ! کہ بےادبی اور چیز ھے اور توھین اور چیز ھے بےادبی جرم ھے مگر قابل معافی ھے کفر نہیں اور توھین ناقابل معافی ھے اور کفر و ارتداد ھے
ایک ضروری مسئلہ کی وضاحت پیشِ خدمت ھے اس کو اپنے دل کے وسط میں جگہ دیں
مسئلہ یہ ھے کہ مقدس اوراق کو محفوظ کرنے کے جو طریقے ھمارے علماء کرام نے بیان فرماۓ ھیں وہ چار طریقے ھیں
تدفین
یعنی دفن کرنا۔
تغسیل
یعنی نقوش کو دھو کر سیاہی مٹا دینا۔
تمزیق
یعنی اورق کے وجود کو ختم کر دینا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از طرف مفتی محمد رضاصدیقی چشتی
ناظم و مدرس : جامعہ مھریہ رضویہ
خادم : عالمی تنظیمِ تحفظِ مقدس اوراق
امام آباد شریف کاھنہ داتا نگر لاھور
سب تعریفیں خداﷻ کیلۓ جس کا نام بڑی عزت اور کرامت والا ھے جس کے کلام مجید کو بے وضو بوسہ بھی نہیں دے سکتے اور درود و سلام تا ابد سید المرسلین و خاتم النبیین ﷺ پر جن کے ساتھ نسبت رکھنے والی ھر چیز کی تعظیم ھم مسلمانوں پر لازم ھے اور آپ ﷺ کی تمام آل پر اور آپ ﷺ کے تمام اصحاب پر کثرت سے درود و سلام
مقدس اوراق کے تحفظ کیلے سرگرم عمل تمام ساتھیوں کو انتہائی ادب کے ساتھ
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ
آج کے اس پرفتن دور میں جہاں سارے فتنے ایک عفریت کی شکل اختیار کر چکے ہیں وہاں مقدسات کی بےادبی اور توھین کا فتنہ ایسا ظالم دیو بن چکا ھے کہ ادب کرنے والوں سے بھی نہ چاھتے ھوۓ بےادبیاں ھو جاتی ھیں
دوستو یاد رکھو ! کہ بےادبی اور چیز ھے اور توھین اور چیز ھے بےادبی جرم ھے مگر قابل معافی ھے کفر نہیں اور توھین ناقابل معافی ھے اور کفر و ارتداد ھے
ایک ضروری مسئلہ کی وضاحت پیشِ خدمت ھے اس کو اپنے دل کے وسط میں جگہ دیں
مسئلہ یہ ھے کہ مقدس اوراق کو محفوظ کرنے کے جو طریقے ھمارے علماء کرام نے بیان فرماۓ ھیں وہ چار طریقے ھیں
تدفین
یعنی دفن کرنا۔
تغسیل
یعنی نقوش کو دھو کر سیاہی مٹا دینا۔
تمزیق
یعنی اورق کے وجود کو ختم کر دینا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از طرف مفتی محمد رضاصدیقی چشتی
ناظم و مدرس : جامعہ مھریہ رضویہ
خادم : عالمی تنظیمِ تحفظِ مقدس اوراق
امام آباد شریف کاھنہ داتا نگر لاھور
پڑھنے کے لیے دبائیں
درس ادب
هزار بار بشویم دهان به مشک و گلاب
هنوز نام تو بردن کمال بی ادبی است
جے لکھ واریں عطر گلابوں دھوئیے انت زباناں
نام ایہناں دے لایق ناہیں کی کلمے دا کانا
بے ادباں مقصود نہ حاصل تے درگاہ نہ ڈھوئی
تے منزل مقصود نہ پُہتا باجھ ادب تِھیں کوئی
عارفِ کھّڑی شریف میاں محمّد بخش رحمتہ الله علیہ
خاموش اے دل بھری محفل میں چلانا نہیں اچھا
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے کے قرینوں میں
علامہ محمّد اقبال رحمتہ الله علیہ
قرآن مجید اور مقدس اوراق کی تعظیم
اولیاء اکرام کا طریقہ ادب
اگر ١٠٠ اونٹ قطار باندھے جا رہیں ہو اور آخری اونٹ پر قرآن مجید رکھا ہوا ہو تو ولی بغیر وضو کے پہلے اونٹ کی رسی نہیں پکڑے گا
جب قرآن کریم پرانا ہو جائے اور پڑھا نہ جائے اور ضائع ہونے کا ڈر ہو تو اسے پاکیزہ کپڑے میں باندھ کر دفن کر دیا جائے اور دفن کرنا اس سے بہتر ہے کہ کسی ایسی جگہ رکھدیا جائے جہاں اس پر نجاست وغیرہ پڑھنے کا ڈر ہو اور دفنانے کے لئے لحد کھودے کیونکہ اگر سیدھا گڑھا کھودا اور اس میں بوسیدہ قرآن دفن کردیا تو اوپر مٹی ڈالنے کی ضرورت پڑے گی اور اس میں ایک طرح کی بے ادبی ہے۔ ہاں اگر اوپر چھت ڈال دے کہ قرآن کریم تک مٹی نہ پہنچے تو یہ بھی اچھا ہے۔ قرآن کریم جب بوسیدہ ہو جائے اور اس سے قرات مشکل ہو جائے آگ میں نہ جلایا جائے۔
فتاویٰ عالمگيری ، ۵:۳2۳ طبع ترکی
قرآن مجید اور مقدس اوراق کو پانی میں گرانا : پہلے کچی سیاہی ہوا کرتی تھی جو کہ پانی میں اوراق ڈالنے سے
اتر جاتی تھی لیکن اب ورقه تو پھٹ جاتا ہے لیکن سیاہی کا نشان تک نہیں جاتا جس کا مشاہدہ ہو رہا ہے
اوراق نہروں سے دریاؤں اور دریاؤں سے سمندر تک کا سفر کر کے بھی ویسے ہی رہتے ہیں کہیں سمندر کنارے ان کی بے ادبی اور کہیں کھیتوں میں یعنی نہروں سے جو کھالے آبپاشی کے لیے بنے ہوتے ہیں ان کے زریعے
کھیتوں میں
قرآن مجید کو ہمیشہ کی بے ادبی سے بچانے کے لیے قرآن محل شریف بناے گئے ہیں
هزار بار بشویم دهان به مشک و گلاب
هنوز نام تو بردن کمال بی ادبی است
جے لکھ واریں عطر گلابوں دھوئیے انت زباناں
نام ایہناں دے لایق ناہیں کی کلمے دا کانا
بے ادباں مقصود نہ حاصل تے درگاہ نہ ڈھوئی
تے منزل مقصود نہ پُہتا باجھ ادب تِھیں کوئی
عارفِ کھّڑی شریف میاں محمّد بخش رحمتہ الله علیہ
خاموش اے دل بھری محفل میں چلانا نہیں اچھا
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے کے قرینوں میں
علامہ محمّد اقبال رحمتہ الله علیہ
قرآن مجید اور مقدس اوراق کی تعظیم
اولیاء اکرام کا طریقہ ادب
اگر ١٠٠ اونٹ قطار باندھے جا رہیں ہو اور آخری اونٹ پر قرآن مجید رکھا ہوا ہو تو ولی بغیر وضو کے پہلے اونٹ کی رسی نہیں پکڑے گا
جب قرآن کریم پرانا ہو جائے اور پڑھا نہ جائے اور ضائع ہونے کا ڈر ہو تو اسے پاکیزہ کپڑے میں باندھ کر دفن کر دیا جائے اور دفن کرنا اس سے بہتر ہے کہ کسی ایسی جگہ رکھدیا جائے جہاں اس پر نجاست وغیرہ پڑھنے کا ڈر ہو اور دفنانے کے لئے لحد کھودے کیونکہ اگر سیدھا گڑھا کھودا اور اس میں بوسیدہ قرآن دفن کردیا تو اوپر مٹی ڈالنے کی ضرورت پڑے گی اور اس میں ایک طرح کی بے ادبی ہے۔ ہاں اگر اوپر چھت ڈال دے کہ قرآن کریم تک مٹی نہ پہنچے تو یہ بھی اچھا ہے۔ قرآن کریم جب بوسیدہ ہو جائے اور اس سے قرات مشکل ہو جائے آگ میں نہ جلایا جائے۔
فتاویٰ عالمگيری ، ۵:۳2۳ طبع ترکی
قرآن مجید اور مقدس اوراق کو پانی میں گرانا : پہلے کچی سیاہی ہوا کرتی تھی جو کہ پانی میں اوراق ڈالنے سے
اتر جاتی تھی لیکن اب ورقه تو پھٹ جاتا ہے لیکن سیاہی کا نشان تک نہیں جاتا جس کا مشاہدہ ہو رہا ہے
اوراق نہروں سے دریاؤں اور دریاؤں سے سمندر تک کا سفر کر کے بھی ویسے ہی رہتے ہیں کہیں سمندر کنارے ان کی بے ادبی اور کہیں کھیتوں میں یعنی نہروں سے جو کھالے آبپاشی کے لیے بنے ہوتے ہیں ان کے زریعے
کھیتوں میں
قرآن مجید کو ہمیشہ کی بے ادبی سے بچانے کے لیے قرآن محل شریف بناے گئے ہیں
|